سُنیتا : میں سُنیتا بول رہی ہُوں ۔
آپ کیسی ہیں اَور یہاں لاہورکب آرہی ہو ۔
یہاں ہم آپ کا اِنتظا ر کر رہے ہیں ۔
تم نے کہا تھا کہِ تم دِلّی سے یہاں لاہور
جلد آنے والی ہو اَور یہاں کُچھ میرے
سُنیتا : ہاں ہاں ۔ اِسی لِیے میں نے آپ کو فون کِیا ہے ۔
میں سوموار کو سوا پاںچ بجے شام کو لاہور آ رہی ہُوں ۔
میں تمہیں ایرپورٹ لینے آؤں گی ۔
سُنیتا : بہت اَچّھا اَور تب مِل کر سوچیں گے
کِہ ہم کو کون سا کاروبار ساتھ-ساتھ کرنا چاہیئے ۔
سلمی : جی ہاں صبح پہلے ہم لاہور میں گھومیں گے
پھِر ہم دیکھیں گے کِہ لاہور کے لِیے
کون سا کاروبار اَچّھا رہے گا ۔
سُنیتا : لاہور دیکھنے کےلیے بہت اچّھا ہے ۔
سلمی : یہ سچ ہے ۔ میں آپ کا یہاں انتظار کرُوں گی ۔
ہم پیر لاہور ایرپورٹ پر مِلیں گے ۔
سلمی : میں آپ کو لینے وہاں ضرورآوں گی - خُدا حافظ
( ایرپورٹ کا منظر - گلے مِلنا )--- سلمی : یاد ہے ہم اَمریکا میں پہلی بار
سُنیتا : اَور تم نے کہا تھا کِہ
مُجھے لاہور ضرور دیکھنا چاہیئے
تمہا رے ساتھ کوئی کاروبار کرنا چاہیئے ۔
سلمی : اَور آج تم یہاں ہو میری دوست
(گلے مِلتی ہیں )
کِہ ہم کو کون سا کاروبار کرنا چاہیئے؟
(کار کا سین)
سلمی : دِلّی کا موسم کیسا تھا ۔
سُنیتا : دِلّی کا موسم بھی ویسا ہی تھا
لیکِن یہاں اُتنی گرمی نہیں ہے جِتنی دِلّی میں تھی۔
سلمی : اَچّھا ہے کیوںکہِ لاہور دِلّی کے
میں ہے تو شاید یہاں گرمی تھوڑی ہے ۔
سُنیتا : میں نے سنا ہے کہِ یہاں ایک بہت بڑا
شاپیںگ سینٹر ہے جو عمران خان دوارا بنایا گیا ہے ۔
سلمی : جی ہاں ۔ میں ضرور دِکھاُّوں گی ۔
یہاں بہت تاریخی عمارتیں بھی ہیں ۔
جہاںگیر کا مقبرہ ، شاہی قلعہ ،
سُنیتا : دِلّی قطب مینار قطب الدین
سلمی : جی ہاں - یہاں اَنارکلی بازار ،
بانو بازار ، شالیمار بازار بارہ دری ،
مینار پاکِستان و غیر ہ بھی بہت اَچّھے ہیں ۔
سُنیتا : میں پورا لاہور دیکھنا چاہتی ہوں۔
(سلمی : میں ضرور دِکھاُّؤں گی ۔ (ہںستے ہیں ۔
(Map Scene)
سُنیتا : یہ شاہی قلعہ کِس کے ذریعے بنایا گیا ہے ؟
سلمی : یہ شاہی قلعہ کے ذریعے بنایا گیا ہے ۔
سُنیتا : یہ بہُت خوبصورت ہے ۔ اَور یہ سامنے کیا ہے ؟
جو ایشِیا کی سب سے بڑی مسجِد ہے ۔
یہ مسجد اَورںگزیب کے ذریعے بناہی گئ تھی ۔
یہ گُردوارا کِس کے دوارا بنایا گیا ہے ؟
سلمی : یہ کے دوارا بنایا گیا ہے ۔
سُنیتا : یہاں پاکِستان میں سِکھ لوگ رہتے ہیں ؟
سلمی : جی ہاں یہاں بہت سِکھ لوگ رہتے ہیں
لیکِن اُتنے نہیں جِتنے بھارت میں ۔
بڑے سِکھوں کے گُرُودوارے ہیں ۔
وہیں گُرُونانک پیدا ہو ئے تھے ۔
سُنیتا : کیا پاکِستان میں ہِندُو بھی رہتے ہیں ؟
سلمی : جی ہاں یہاں پاکِستان میں
پںجاب میں اُتنے ہِندُو نہیں رہتے
دیوالی بڑی دھو م دھام سے منائی جاتی ہے ۔
سُنیتا : سِںدھ میں کون سی زبان بولی جاتی ہے ؟
سلمی : سِںدھ میں سِںدھی زبان بولی جاتی ہے
جیسے پںجاب میں پںجابی بولی جاتی ہے ۔
سُنیتا : اُردُو کہاں بولی جاتی ہے ؟
سلمی : اُردُو پاکِستان میں ہر جگہ بولی جاتی ہے ۔
پاکِستان میں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں
سُنیتا : وا ہگہ بارڈر جو بھارت سے مِلتی ہے
سلمی : جی نہیں وا ہگہ بارڈر مشرق میں ہے
( وا ہگہ بارڈر کا سین)
سلمی : لاہور کا شاہی قلعہ ایسا ہی ہے
مُجھے لگتا ہے کِہ بھارت کی ساری
مشہورعِمارتیں شمالی بھارت میں ہی ہیں ۔
سُنیتا : جی ہاں لیکِن جنوبی بھارت میں بھی اَ چھی -
اَ چھی تاریخی عمارتیں پائی جاتی ہیں ۔
جنوبی بھارت کا موسم بھی بہت خوبصورت ہوتا ہے ۔۔
سُنیتا : جنوبی بھارت میں تامِل ،
تیلگو، ملیالم ،کنٹر وغیرہ بولی جاتی ہیں ۔
سلمی : تو یہ سچ ہے کِہ پاکِستان میں
اُتنی زبانیں نہیں بولی جاتی ہیں
اِس لِیے یہ زبان سب سے زیادہ بولی جاتی ہے ۔
پاکِستانی ڈرامے دیکھے جاتے ہیں ۔
سلمی : اَچّھا مُجھے نہیں معلوم تھا
کِہ بھارت میں بھی پاکِستانی ڈرامے دیکھے جاتے ہیں ۔
سُنیتا : جی ہاں بھارت میں بھی پاکِستانی ڈرامے
اُتنے ہی دیکھے جاتے ہیں جِتنے پاکِستان
سلمی : اَور پاکِستان میں ہِندی فِلمیں ویسے
ہی پسںد کی جاتی ہیں جیسے بھارت میں ۔
سلمی : بھارتی اَور پاکِستانی کلاکار
بھارت میں اُردُو اَور پاکِستان میں ہِندی
میں جب بھارت گئی تھی تو لوگوں نے کہا
اَور پاکِستان میں لوگ کہتے ہیں کِہ
سُنیتا : مُجھے لگتا ہے کہِ ایک ہی
زبان دو ناموں سے پکار ی جا رہی ہے ۔
اِن زبانوں کی گرایمر ایک ہی ہے
کیول کُچھ لفظوں میں اَور لِپی میں فرق ہے ۔
اُردُو لِپی آسانی سے سیکھی جا سکتی ہے
اَور اَگر آپ اُردُو جانتی ہیں تو
ہِندی لِپی آسانی سے سیکھی جا سکتی ہے ۔
سلمی : میں سوچتی ہُوں کِہ ہم کو